Friday, February 5, 2021

اسکولوں میں اُردو نثر کی تدریس کے جدید طریقہ کار

 

نام : شیخ منتجِب شیخ بابو

اسکولوں میں اُردو نثر کی تدریس کے جدید طریقہ کار

اسکولوں میں اُردو نثر کی تدریس ایک اہم موضوع ہے کیونکہ اُردو ہماری مادری زبان ہے      اور اسی زبان کے ذریعے طلباء علم حاصل کرتے اور اپنے علم کو مزید پختہ کرتے ہیں۔ بدلتے ہوئے حالات اور اس جدید تکنیکی دور میں وقت کا تقاضہ یہ ہے کہ معلم بھی اپنے آپ کو جدید تکنیک سے آراستہ اور اپڈیٹ رکھے۔اس وقت موجودہ دور میں جو ایجادات ہوئی ہیں اُن میں سے ایک اہم ایجادانٹرنیٹ ہے جس کی مدد سے کسی بھی مضمون کے کسی بھی موضوع کو مدارس میں نہایت ہی آسانی کے ساتھ اور موثر طریقے سے پیش کیا جاسکتا ہے۔

     انٹرنیٹ کا تدریس میں استعمال صرف اسکول ،کالج یا یونیورسٹیوں کی حد تک محدود نہیں بلکہ فاصلاتی تعلیم ، تعلیم بالغاں اور غیر رسمی تعلیم کی اشاعت میں بھی انٹرنیٹ کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جاسکتا ۔ہر معلم یہ چاہتا ھیکہ اُس کے طلباء کو بہتر سے بہتر طریقے سے موثر انداز میں تدریس کریں اور اُن میں متوقع تبدیلیاں آئیں۔ معلم اپنے مواد کو طلباء کے سامنے پیش کرتے وقت مثالوں، واقعات، تجربات و مشاہدات کا استعمال کرتا ہے اور سمجھانے کی کوشش کرتا ہے، کبھی کبھی مجرد وغیر مجرد تصورات کا بھی استعمال کرتا ہے۔ لیکن یہ طریقہ کار ہر بار موثر ثابت ہو یہ ضروری نہیں ۔ کبھی کبھی صرف زبانی وضاحت اور تصورات کی مدد سے مواد کو پیش کرنا اور سمجھانا مشکل ہوتا ہے ایسے وقت میں انٹرنیٹ کی مدد سے کمپیوٹر اور لیپ ٹاپ ، پروجیکٹر کی مدد سے تصورات کو واضح کیا جاسکتا ہے۔ ایسا کہا جاتا ھیکہ بچے83فیصد علم آنکھوں سے اور 17 فیصد کانوں سے حاصل کرتے ہیں، ایک تصویر ہزار الفاظ کے برابر ہوتی ہے اسی لیے انٹرنیٹ کی مدد سے ہم مختلف مقامات کے ویڈیو، شعراء و مصنف کے تصاویر اور اُن کی حالات زندگی کے ویڈیو، مختلف طرح کی معلومات کو  طلباء تک پہنچاسکتے ہیں۔طلباء دیکھ کر جو علم حاصل کرتے ہیں وہ اُن کی یاداشت میں دیر پا  رہتا ہے اور اُن کے مبہم تصورات  بہت آسانی کے ساتھ واضح ہوجاتے ہیں۔ اسی لیے اساتذہ کو چاہیے کہ انٹرنیٹ کے استعمال سے اپنے آپ کو اس حد تک تو واقف کرالیں کہ وہ اپنی روزمرہ کی تدریس کو موثر طریقے سے انجام دینے کے لیے اِس کا استعمال کرسکیں۔ اس کے علاوہ درس و تدریس کے عمل میں جانچ کے لیے اور اوقات کی پلاننگ کے لیے بچوں کے داخلہ کے لیے ہر جگہ اب انٹرنیٹ کا ہی استعمال عام ہوچکا ہے۔

No comments:

Post a Comment